MENU

Fun & Interesting

URS 1999 - Speech Khawaja Shamsuddin Azeemi

Azeemi Speeches 1,370 7 years ago
Video Not Working? Fix It Now

URS Mubarik "Hazoor Qalandar Baba Auliya r.a" - 1999 -- Khawaja Shamsuddin Azeemi is a Pakistani scholar of international repute in the field of spiritualism. He has presented spiritualism, that used to be considered something mysterious and hard-to-learn, in the most modern and scientific way bringing it out of the dark shadows of myths and lore. His contribution in scientifisizing and institutionalizing the most ancient body of knowledge according to the needs of the people of modern era will be remembered for times to come. He is chief editor of monthly "Roohani Digest" Karachi and "Qalander Shaoor Digest", Karachi, Pakistan. He wrote 50+ books on such topics i.e "Seert-e-Tayba ﷺ", Women Role in Islamic History, Spiritualism, Meditation, Spiritual Healing & Color Therapy. اللہ تعالی کی بے پایاں حمد و ثنا کے بعد میں عاجز بندہ فقیر، حقیر پُرتقصیر آپ سب حضرات کی خدمت میں مؤدبانہ سلام عرض کرتا ہوں۔ اللہ تعالی آپ سب کو میری آنکھوں کا نور بنائے، دل کا سرور بنائے اور میری تمناؤں کا محور بنائے۔ میرے دوستو، میرے بچو، میرے عزیزو، میرے بیٹو، میری بیٹیوں اور میرے تمام اساتذہ اکرام میں بہت عاجز، مسکین، فقیر بندہ ہوں۔ میں آپ تمام حضرات کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں کہ آپ مجھ عاجز بندے کی باتیں سننے کے لیے دور دراز سے تشریف لائے اور آپ نے اپنا قیمتی وقت اور قیمتی سرمایہ صرف کر کے اللہ کی باتیں سننے کے لیے اللہ کے دوستوں کے مشن کی آبیاری کے لیے، ترویج کے لیے، اشاعت کے لئے، ترقی کے لیے اپنا قیمتی وقت نکالا اور یہاں تشریف لائے۔ اللہ تعالی آپ سب کو خوش رکھے ، اللہ تعالی آپ سب کو عمر عطا فرمائے اور اللہ تعالی آپ کو، آپ کی اولادوں کو، آپ کے والدین کو، آپ کے بزرگوں کو، آپ کے شاگردوں کو اور آپ کے اساتذائے کرام کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔ آمین یا رب العالمین ابھی میں نے آپ کے سامنے قرآن پاک کی تین آیتیں تلاوت کی ہیں۔ وقت تو میرے پاس ویسے تو بہت ہے لیکن آپ کے پاس وقت قیمتی ہے، دور دراز سے آپ تشریف لائے ہیں۔ مختصر میں ان آیات کی تشریح بیان کرنے کی کوشش کروں گا۔ آپ سے مؤدبانہ التماس ہے کہ آپ دعا فرمائیں کہ اللہ تعالی مجھے، جو کچھ میں عرض کرنا چاہتا ہوں، اپنی رحمت خاص سے توفیق عطا فرمائے کہ میں اس کا اظہار کر سکوں اور میری آپ سب کے لئے دعا ہے کہ اللہ تعالی آپ کو اپنے کلامِ پاک کے انوار سے مستفیض فرمائے اور ہم سب کو صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین عزیزمحترم، گرامی قدر دوستو، میرے پیارے پیارے بچو، بیٹو، بیٹیو! تینوں آیات کے عنوانات: پہلی آیت جو میں نے تلاوت کی وہ سورہ حشر کے آخری رکوع کی ہے۔ اس کا ترجمہ یہ ہے کہ اللہ تعالی نے اس قرآن کو الَوْ اَنْزَلْنَا هٰذَا الْقُرْاٰنَ عَلٰى جَبَلٍ لَّرَاَيْتَهٝ سورہ الحشر ۔ ۲۱ اگر اللہ تعالی اس قرآن کو پہاڑوں پر نازل فرما دیتے تو پہاڑ ریزہ ریزہ ہو جاتے، خَاشِعًا مُّتَصَدِّعًا مِّنْ خَشْيَةِ اللّـٰهِ ۚ وَتِلْكَ الْاَمْثَالُ نَضْرِبُـهَا لِلنَّاسِ لَعَلَّهُـمْ يَتَفَكَّـرُوْنَ ۔ سورہ الحشر ۲۱ اور یہ مثالیں لوگوں کے لئے اس لئے بیان کی جا رہی ہیں کہ لوگ اس پر تفکر کریں، غوروفکر کریں اور عقل و شعور سے کام لیں۔ اور اس کے بعد هٰذَا الْقُرْاٰنَ عَلٰى جَبَلٍ لَّرَاَيْتَهٝ خَاشِعًا مُّتَصَدِّعًا مِّنْ خَشْيَةِ اللّـٰهِ ۚ وَتِلْكَ الْاَمْثَالُ نَضْرِبُـهَا لِلنَّاسِ لَعَلَّهُـمْ يَتَفَكَّـرُوْنَ ۔ دوسری آیت کون سی پڑھی تھی بھئی؟ یاد ہے یا نہیں؟ دوسری آیت قرآنِ پاک کی سورہ نور کی میں نے یہ تلاوت کی: ااَللّهُ نُـوْرُ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۚ اللہ، آسمانوں اور زمین کا نور ہے ۔۔۔ اللہ، آسمانوں اور زمین کا نور ہے۔ مَثَلُ نُـوْرِهٖ ۔۔۔ اس نور کی مثال یہ ہے پوری آیات کا ترجمہ پڑھنا بہت زیادہ وقت طلب ہے۔ میں اللہ تعالی فرماتے ہیں) اس بات کو بیان کرنا چاہتا ہوں کہ (ہم لوگوں کو مثالیں دے کر بیان کرتے ہیں۔) وَاللّـٰهُ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيْـمٌ ۔ اور فی الواقع ، علوم کا احاطہ کرنے والی ہستی تو اللہ ہی ہے۔ تیسری آیت کیا پڑھی گئی؟ ۔۔۔۔۔ یہ سماوات میں اور ارض میں بظاہر اختلاف نظر آرہا ہے، یعنی زمین نیچے ہے، آسمان اوپر ہے یہ اختلافات جو ہیں، وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّـهَارِ ۔۔۔ یہ جو اختلافِ لیل و نہار ہے، دن رات کا تغیر ہے، اس میں بھی عقلمند لوگوں کے لیے، صاحب عقل و فہم لوگوں کے لیے، دانشوروں کے لیے، Intelectual لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں۔ یہ اللہ تعالی کے، میں نے، ارشاد کے مطابق جو کچھ بیان کیا ہے، یہ اس کا ترجمہ آپ نے سن لیا۔ علم الاسماء اللہ کی صفات کا علم: 01:31:20 سوال: علم الاسماء سے کیا مراد ہے؟ جواب: اللہ کی صفات کا علم۔ تخلیقی فارمولے۔ اچھا اب ماشاء اللہ، آپ لوگ سوچئے، جو کچھ بات آپ کی سمجھ میں آئی۔ اب ایسا کرتے ہیں، تھوڑا سا ذکر کر لیتے ہیں، اور اُس کے بعد ان شاء اللہ دعا کر لیں گے۔ ماشاءاللہ 12 بج گئے ہیں۔ اچھا ذکر میں اب یہ ہے: یا اللہ – یا رحمٰن – یا رحیم .... کا ذکر کریں گے۔ اُس میں یہ ہے کہ سب لوگ اِس طرح بیٹھیں کہ کمر سیدھی رہے۔ لیکن کمر میں نہ خم آئے، نہ اکڑیں۔ اکڑنے سے یہ ہو گا کہ پھر آپ تھک جائیں گے۔ یا اللہ – یا رحمٰن – یا رحیم .... میرے ساتھ ساتھ پڑھئے گا۔ اُس کے بعد پھر چار پانچ منٹ کے لئے آنکھیں بند کرکے مراقبہ کرلیں گے۔ اور اُس کے بعد ان شاء اللہ دعا کرنے کے بعد یہ مجلس اپنے اختتام کو پہنچ جائے گی۔ **اختتام**

Comment